State Advisory Resolutions Released

Posted on 15 August 2020 by Zonal Admin

جماعت اسلامی ہند حلقہ مہاراشٹر کی قرار دادیں

جماعت اسلامی ہند حلقہ مہاراشٹرا کی مجلس شوریٰ کے آن لائن سالانہ اجلاس منعقدہ ۸ تا ۱۰ اور ۱۵، ١٦؍اگست ۲٠٢٠ میں درج ذیل قرار دادیں منظور کی گئیں۔

★ لاک ڈاؤن اور مسائل تعلیم و تدریس

جماعت اسلامی ہند حلقہ مہاراشٹر کی مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس حکومت مہاراشٹر کے ذریعے اسکولی نصاب میں 25 فیصد نصاب کی کمی کے فیصلے کی ستائش کرتا ہے۔ لیکن اب تک تعلیمی سال کا جتنا حصہ گزر چکا اس اعتبار سے یہ تخفیف ناکافی محسوس ہوتی ہے۔ طلباء پر نصاب و امتحانات کا مزید ذہنی تناؤ نہ بڑھے اس لئے اس نصاب میں مزید تخفیف کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ مزید آن کلاسیز میں تمام طلباء کو یکساں مواقع ملیں اس کے لئے حکومت مہاراشٹر سے مطالبہ ہے کہ تمام طلباء کو انٹرنیٹ کی مفت سہولت اور  موبائل دستیاب کرانے سے متعلق ضروری اقدامات کرے۔
یہ اجلاس اس بات پر بھی حکومت مہاراشٹر کی توجہ مبذول کرانا چاہتا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے غیر امدادی نجی اسکولوں کی تنخواہیں متاثر ہیں۔ لاک ڈاؤن کی طوالت کی وجہ سے یہ صورت حال ان اساتذہ کے لئے سنگین تر ہوتی جارہی ہے۔ لہذا حکومت اپنے مخصوص فنڈ سے لاک ڈاؤن کے عرصے میں غیر امدادی اسکولوں کے اساتذہ کی تنخواہیں فراہم کرے۔

★ اظہار رائے کی آزادی کو خطرہ
جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کی شوریٰ کا یہ اجلاس ملک میں اظہار رائے کی آزادی کو کچلنے کی سخت مذمت کرتا ہے۔ اظہار رائے کا حق اللہ تعالیٰ کا عطا کردہ ہے اور دنیا کی کوئی طاقت اسے سلب نہیں کرسکتی۔ اس طرح کی مذموم کوشش کرنے والی حکومت ہو یا انتظامیہ، عدالت ہو یا میڈیا، سب کے سب ظالم ہیں۔
گزشتہ چند سالوں کے اندر عدم برداشت کے رجحان میں اچھا خاصہ اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کے ایماء پر انتظامیہ کے ذریعہ یلغار پریشد کی آڑ میں گوتم نولکھا، ڈاکٹر آنند تیلتمبڈے جیسے کئی  دانشوروں کی گرفتاریاں اس کا ایک ثبوت ہے۔ ان دونوں کی عمر ۷۰ سے قریب ہے۔ ان کے ایک ساتھی  معروف تیلگو شاعر ورورا راؤ کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں اور جے جے اسپتال کے اندر کسمپرسی کی حالت میں ہیں جبکہ ارباب اقتدار میدانتا کے اندر عیش کررہے ہیں۔
اس کے علاوہ دہلی فساد کے نام پر میران حیدر ،صفورہ زرگر، شرجیل امام، آصف اقبال جیسے نہ جانے کتنے جہد کاروں کو پابند سلاسل کیا جاچکا ہے۔ اب پروفیسر  یوگیندر یادو، ہینی بابو،   پروفیسر اپوروانند اور ڈاکٹر قاسم رسول الیاس پر شکنجا کسا جارہا ہے۔
ذرائع ابلاغ  پہلے ہی اس بابت منفی کردار ادا کرتا رہا ہے۔ لیکن سینیئر ایڈووکیٹ پرشانت بھوشن پروتوہین عدالت کے مقدمہ میں عدلیہ بھی حکومت کا ہمنوا بن گیا ہے۔ پچلے کئی برسوں سے عدلیہ کی غیرجانبداری اور اسکے بعض فیصلوں پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں یہ۔ رویہ اس امر کا ثبوت ہے کہ ارباب اقتدار کے پاس اپنے ناقدین کے خلاف دلائل  سے مقابلہ کرنے کی سکت نہیں ہے، اس لیے وہ مخالفین کو طاقت کے زور پر ڈرانا چاہتے ہیں  لیکن تاریخ شاہد ہے کہ ایسا ظلم و جبر نہ تو ماضی میں کامیاب ہوا ہے اور نہ مستقبل میں کامیاب ہوگا۔

★ لاک ڈاؤن میں بند عبادت گاہوں کی بازآبادکاری
عالمی وبا کووڈ ۱۹ کے پھیلاؤ کو روکنے کی ایک احتیاطی تدبیر عبادت گاہوں کو بند کرنا تھا۔ مجلس شوریٰ جماعت اسلامی ہند حلقہ مہاراشٹرا کے اس اجلاس کا احساس ہے کہ اس سے وبا کا پھیلاؤ تو رکا ہوگا لیکن بندے کا اپنے مالک سے روحانی رابطہ کمزور ہوا جو عبادت گاہ کے مقدس ماحول میں پیدا ہوتا ہے۔ رب کی قدرت پر ایمان آدمی کے اندر روحانی طاقت پیدا کرتا ہے جو اسے مصائب سے لڑنے کا حوصلہ دیتی ہے۔ روحانی رابطے کی کمزوری نے لوگوں میں مایوسی اور ڈپریشن پیدا کیے جن کی وجہ سے وہ بیماری کا مقابلہ ٹھیک سے نہ کر پائے اور ہم نے یہ بھی دیکھا کہ کورونا کے مریضوں اور مہلوکین کو ان کے نزدیکی رشتے دار بھی ضرورت کی گھڑی میں چھوڑ گئے۔
اجلاس شوریٰ کا یہ مطالبہ ہے کہ جب بازار اور مال وغیرہ کھول دیے گئے ہیں تو احتیاطی تدابیر کی شرائط کے ساتھ عبادت گاہیں بھی کھولنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔

کووڈ۱۹ عالمی وبا
کووڈ۱۹ عالمی وبا نے دنیا کو غیر معمولی طور پر متاثر کیا ہے ۔سب سے زیادہ شہری اور گنجان آباد ریاست ہونے کے ناطے ، مہاراشٹر میں مریضوں کی تعداد میں روزانہ اضافہ ہورہا ہے۔
میڈیا کے کچھ حلقوں کی جانب سے اشتعال انگیزی کے باوجود ہندوستان کے تمام ذات ، طبقے ، خطے اور مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے مصیبت کے وقت ایک دوسرے کی مدد کیلئے نمایاں انداز میں پہل کی ہے۔جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کی شوریٰ خدمت خلق کے اس جذبہ اور سرگرمیوں کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے.
یہ بات بھی قابل ذکر ہے اور قابل ستائش ہے کہ  امت مسلمہ نے خیر امت کے تقاضوں کی تکمیل کرتے ہوئے نمایاں خدمات انجام دی ہیں. جس میں بطور خاص کورنٹائن کے لیے مساجد کے دروازے کھولنا، متوفیوں کی آخری رسومات میں تعاون کرنا، مہاجر مزدوروں اور کورونا سے نبرد آزما افراد کے درمیان مفت غذا کی تقسیم ، غریب مریضوں کیلئے مفت آکسیجن کی سہولیات بہم پہنچانا شامل ہے۔
شوریٰ حکومت کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ بے روزگار اور لاک ڈائون کے دیگر متاثرین کے اکائونٹ میں راست رقم بھیجنے کا انتظام کرے ،نیز مہاجر مزدوروں کو روزگار مہیا کرائے اور انکے فلاح و بہبود کیلئے ایک قومی پالیسی ترتیب دے ۔
حکومت غیر منظم تاجروں ، چھوٹے ، انتہائی چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے تاجروں کیلئے امدادی فنڈ کا اعلان کرے ۔
مہاراشٹرا حکومت کو ریاستی بجٹ کے مالی خسارے کو کم سے کم کرنے کے لئے وسائل کو منصفانہ انداز میں استعمال کرنے پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔
—————————————-
میڈیا سیل،
جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر
[email protected]
0913705073

  • Post a comment

    Threaded commenting powered by interconnect/it code.

ऑनलाईन प्रेषित परिचय संमेलन २०२०

Get the latest updates via Email

Watch Our Latest Video

VISIT OUR OTHER WEBSITES